اتوار 7 دسمبر 2025 - 12:17
خدمتِ خلق علماء کا بنیادی فریضہ ہے: آیت اللہ ہاشمی علیا

حوزہ/ تہران میں منعقد ہونے والے مدرسۂ علمیہ حضرت قائمؑ چیذر کے سابق طلبہ کے ساتویں سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ ہاشمی علیا نے کہا کہ علماء کا بنیادی مقصد مخلوقِ خدا کی خدمت کرنا ہے اور ائمہ معصومینؑ کی تعلیمات کے مطابق عوام کے مسائل حل کرنا علمائے دین کی اولین ذمہ داری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں منعقد ہونے والے مدرسۂ علمیہ حضرت قائمؑ چیذر کے سابق طلبہ کے ساتویں سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ ہاشمی علیا نے کہا کہ علماء کا بنیادی مقصد مخلوقِ خدا کی خدمت کرنا ہے اور ائمہ معصومینؑ کی تعلیمات کے مطابق عوام کے مسائل حل کرنا علمائے دین کی اولین ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ محض پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام سے محبت شیعہ ہونے کے لیے کافی نہیں، بلکہ حقیقی تشیع کے لیے تقویٰ، تواضع، خشوع، صداقت، یادِ خدا، نماز و روزہ کی پابندی، قرضِ حسنہ اور پڑوسیوں کے حقوق کی ادائیگی ضروری ہے۔

آیت اللہ ہاشمی علیا نے طلابِ علومِ دینیہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ امام زمانہؑ کی علماء سے یہی خواہش ہے کہ وہ عوام کے دکھ درد میں شریک ہوں اور ان کی مشکلات کو دور کرنے میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ علمی و اخلاقی اجتماعات کو کار خیر اور سماجی خدمت کے لیے استعمال کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایک لمحے کے لیے بھی انسان پر اللہ کا فضل رک جائے تو انسان نابود ہو جاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ علماء حضرات نوافل اور نمازِ شب کے ذریعے ایک عملی نمونہ بنیں۔

اس موقع پر حجۃ الاسلام والمسلمین سید مظاہر حسینی نے کہا کہ تبلیغ دین، تحقیق و تدریس، طلبہ و اسٹوڈنٹس کی تربیت، امامتِ جمعہ و جماعت اور مختلف قومی ذمہ داریاں علماء کے اہم خدمات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لباسِ علماء بذاتِ خود ایک خاموش تبلیغ ہے جو لوگوں کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام کی یاد دلاتا ہے۔

آخر میں بیان کیا گیا کہ مدرسۂ علمیہ حضرت قائمؑ چیذر ۱۳۴۶ میں قائم کیا گیا تھا اور متعدد شہداء و ممتاز علماء اسی ادارے سے فارغ التحصیل تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha